Click And Get Money

'' کم سے کم وقت میں زیادہ ٹارگٹ '' فلسطینیوں کو ٹارگٹ کرنے والا گوسپل قاتل اے آئی سسٹم فلسطین ٹائم 2024

'' کم سے کم وقت میں زیادہ ٹارگٹ '' فلسطینیوں کو ٹارگٹ کرنے والا گوسپل قاتل اے آئی سسٹم


 گوسپل قاتل اے آئی سسٹم


 حالیہ اعداو شمار کے مطابق فلسطین میں جاری  نسل کشی

میں اب تک شہداء کی تعداد 24,100 سے بڑھ چکی ہے  جن میں شہید بچوں کی

 تعداد 10،600 اور عورتیں 7،200 ہے,60,835زخمیوں کی تعداد ہے غزہ کی پٹی

 جہاں آبادی کا تناسب 23 لاکھ تھا،میں 24ہزار افرد کو شہید کیا جا چکا ہے 20لاکھ

 آبادی بے گھر ہوچکی ہےغزہ کی پٹی جسکا حدود اربع  363 مربع کلو میٹرہے اس

 چھوٹی سی پٹی پر اب تک 6 کروڑ50 لاکھ کلو گرام دھماکہ خیز بارود برسایا جاچکا

 ہےیہ تمام اعدادوشمار ایک نان پرافٹ ویب سائیٹ غزہ یہاں ہے ،سے لیے گئے ہیں



اس آپریشن کو جہاں حماس نے آپریشن طوفان الاقصی کا نام دیا وہی آئی ڈی ایف نے

 اسے آپریشن آئرن سورڈ کانام دیا۔

اس جنگ میں اسرائیل جس حیوانیت اور بربریت کا مظاہرہ کر رہا ہے اس نے

 انسانیت کو بھی شرمادیا ہے اس جنگ میں اسرائیل نے بین الاقوامی ممنوعہ

 ہتھیاروں کا استعمال کیا جو کہ جنگی جرم ہے لیکن اس سے بڑھ کر کم وقت میں

 زیادہ سے زیادہ  جانی نقصان پہنچانے کے لیے اے آئی کی خدمات حاصل کی گئ

 ہیں اس کے بارے میں جاننا ضروری ہے کہ یہ کونسا ے آئی سسٹم ہے ؟ یہ کس

 طرح کام کرتا ہے؟یہ کتنے اہداف کا تعین کرتا ہے؟کیا یہ پہلی دفعہ منظر عام پر آیا

 ہے؟اسرائیلی آفیسر اس بارے میں کیا کہتے ہیں؟



    اسرائیل جو سائبر ٹیکنالوجی میں سب سے آگےہے اور اسکی اس حیثیت سے

 انکار بھی نہیں کیا جاسکتا کیو نکہ یہ اس میں ماہر ہیں فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے

 کے لیے اسرائیل نے اپنی اس صلاحیت کاکھلم کھلا اور بھرپور استعمال کیا ہے

 حبثورہ'دی گوسپل'اے آئی سسٹم جس کو  ٹارگٹ جنریٹ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا

 گیا ہے اب تک ہونے والا شدید جانی نقصان اسی سسٹم کا نتیجہ ہے جسے استعمال

 کرکے انٹیلی جنس آفیسرز اہداف پر بمباری کرتے ہیں گوسپل کو اسرائیل کی سگنل

 انٹیلی جنس برانچ یونٹ8200 نے بنایا تھا جو کہ ایک بے حد متحرک یونٹ ہے اس

 سسٹم کا پہلا مظاہر مئی 2021 اسرائیل ۔حماس جنگ میں دیکھا گیا جس میں

 رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیاتھا حالیہ جنگ میں اسرائیل نےگوسپل کا استعمال

 کرتے ہوئے غزہ کو ناقابل رہائش بنا دیا ہے تقریبا 7000 لوگ اب بھی ملبے تلے

 لاپتہ ہیں گوسپل کے متعلق اسرائیلی ۔فلسطینی میگزین 972 +کے صحافی یوال

 ابراہیم نے ایک مفصل آرٹیکل شائع کیا ہے جسے میں گوسپل کو آپریٹ کرنے والے

 سابقہ اور خاضر سروس افسران کے بیانات درج ہیں بمباری میں عوامی

 عمارتیں،انفراسٹرکچراور بلندوبالا بلاکس کو اسرائیلی آرمی پاور ٹارگٹ کہتی ہے

 
اسرائیل کا کہنا ہے کہ شہریوں کو ٹارگٹ کرنے کا مقصد حماس پر پریشر بنانا ہے

 اسرائیلی زرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ غزہ میں زبردست حملہ کرنے

 کے لیے انکے پاس بڑی مقدار میں ڈیٹا موجودہے جن میں رہائشی گھر بھی ٹارگٹ

 میں شامل ہیں






اسرائیلی زرائع نے یہ دعوی کیا ہے کہ غزہ پر حملہ کرنے کے لیے انکے پاس

 ٹارگٹ کے متعلق بڑی تعدادمیں ڈیٹا ہوتا ہے جن میں رہائشی عمارتیں بھی شامل

 ہیں، جس سےپتہ چلتا ہے کہ اس ایک حملہ کتنے شہری قتل ہو سکتے ہیں انٹیلی

 جنس آفیسرز کو  پہلے ہی اندازہ ہو جاتا ہے کہ مرنے والی کی تعداد کیا ہوسکتی

 ہے۔


ایک زرائع نے یہ بھی کہا ہے کہ ایک حماس کے لیڈر کو قتل کرنے کے لیے

 اسرائیلی ملٹری کمانڈر سینکڑوں فلسطینی شہریوں کے قتل کاپروانہ جاری کردیتی

 ہے اور ان سینکڑوں مرنے ولے شہریوں کو صرف ایک ضمنی نقصان ہی تصور

 کیاجاتا ہے ایک اور زرائع نے بتایا کہ


کچھ بھی حادثا نہیں ہوتا۔جب غزہ کے ایک گھر میں تین سال کی بچی قتل ہو جاتی

 ہے تو یہ اس وجہ سے ہے کیونکہ آرمی میں اس سپاہی کےلیے اس بچی کامر جانا

 کوئی بڑی بات نہیں ہوگئی یہ ایک قیمت تھی جو دوسرے ٹارگٹ کو ہدف بنانے کے

 لیے ادا کی گئی۔ہم حماس نہیں ہیں اور نہ یہ اتفاقی راکٹ ہیں ہر چیز کی وجہ ہے ۔ہم

 جانتے ہیں کہ وہاں ہر گھر میں کتنا ضمنی نقصان ہو سکتا ہے۔




حبثورہ دی گوسپل  ایک بڑے پیمانے پر تیار کردہ اے آئی سسٹم ہے جو بڑی تیز رفتا

 ری سے ٹارگٹ فراہم کرتا ہے اے آئی سسٹم کو ایک سابقہ انٹیلی جنس آفیسر نے

 بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کی فیکڑی کہا ہے


یہ سب کچھ  ماضی میں آئی ڈی ایف کے جاری کردہ پروٹوکول کی وجہ سے ہےا یک

 زرائع نےدعوی کیا کہ ایسا معلوم ہوتا ہےآرمی میں اعلی قیادت 7 اکتوبر کو ہونے

 والی شکست سے آگاہ ہیں اب وہ ان سوالوں میں پھنسے ہوئے ہیں کہ کیسے اپنی

 ساکھ بچائی جائے اور اسرائیلی عوام کو فتح کی کوئی صورت پیش کی جائے۔


نو سو بہتر میں بتایا گیا ہے کیسے غزہ کو ٹارگٹ کی چار قسموں میں تقسیم کی گیا

 ہےپہلے ٹیکٹیکل ٹارگٹ جس میں ملٹری ٹارگٹ جسے مسلح گروپ،اسلحہ

 خانہ،راکٹ لانچر،اینٹی ٹینک میزائل لانچرز،مارٹر بم،ملٹری ہیڈکواٹراور آبزرویشن

 پوسٹیں شامل یں۔ دوسرا زیر زمین ٹارگٹ یعنی حماس کی سرنگیں جنہیں ٹارگٹ

 کرنے کے لیے زمین کے اوپر انفراسٹرکچر تباہ کردیا جاتا ہے ۔تیسرا پاور

 ٹارگٹ جن میں ہسپتال ، سکولز،سرکاری عمارتیں ،بینک اور شہر کے مرکز میں

 موجود بلندو بالا عمارتیں شامل ہیں جن میں عام شہریوں کو ٹارگٹ کیا جاتا ہے تاکہ

 حماس پرپریشر بنایا جا سکے۔چوتھی اور آخری قسم جسے فیملی ہوم یا آپریٹو ہوم

 کہا جا تا ہے اس میں اسے گھروں پر حملہ کہا جاتا ہے جس کے متعلق شک ہو کہ

 حماس کا کوئی سیئنر یا جوئینر ممبر وہاں رہتا ہوگا۔


لیکن موجودہ حالات میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ کہانی بلکل الٹ ہے

 شہید ہونے والوں میں سب سے بڑی تعداد بچوں اور عورتوں کی ہے  اسکے علاوہ

 غزہ اور مغربی کنارے میں مسلسل نہتے فلسطینیوں کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے

 اسرائیلی سنائپر جس فلسطینی کو دیکھتے ہیں اسے گولی ماردی جاتی ہے


آئی ڈی ایف کے ترجمان کے مطابق جنگ کے ابتدائی پانچ دنوں میں 2687ٹارگٹس

 میں سے 1329 پاور ٹارگٹ تھے پانچ دنوں میں 6000 بم غزہ کی پٹی میں

 گرائے گئےجن کل وزن 4000ٹن تھا  یہ صرف پانچ دنوں کا اعدادوشمار ہے اب تک

 چھ کروڑپچاس لاکھ کلو گرام بارود برسایا جاچکا ہے ان حملوں میں اسلامک

 یونیورسٹی آف غزہ، فلسطینی بار ایسوسی ایشن ،فلسطین ٹیلی کمونیکیشن کی

 عمارت، منسٹری آف اکنامکس، منسٹری آف کلچر اور اس طرح کی کئی عمارتیں

 تباہ کر دی گئی ہیں ان حملوں میں اس بات ک یقین دہانی کی جاتی یے کہ بچنے والو

 کی تعداد صفر ہو۔


گوسپل ٹارگٹ کیسے چنتا ہے اوریہ کتنے ہوسکتے ہیں؟


باقی پرگراموں کی طرح گوسپل کو ڈیٹا فراہم کیا جاتا ہے یہ ڈیٹا بہت بڑی مقدار میں

 ہوتا ہے جسے فون کالز ہسٹری،تصاویر ،ویڈیو کلپس،سی سی ٹی وی

 فوٹیجز،لوکیشنزوغیرہ شامل ہیں گوسپل ٹارگٹ چن کر دیتاہےجب کہ نشانہ بنا نے

 کاکام انٹیلی جنس آفسر کرتےہیں گوسپل دس ہزار آفیسر کے برابر کام کرتا ہے اور

 ٹارگٹ چن کر لسٹ بنادیتا ہے۔ جنگ کے پہلے35 دنوں میں 15 ہزار ٹارگٹ سیٹ

 کیے گئے  آئی ڈی ایف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پہلے غزہ کے خلاف جنگ میں

پچاس ٹارگٹ ایک سال میں سیٹ ہوتے تھے اب اے آئی سے یہ کام 50%تیز ہو گیا

 ہے اب ایک دن میں 100 ٹارگٹ چنے جاتے ہیں ۔


یورشلم کی عبرانی یونیورسٹی کے لیکچرر تل میمران  کے مطابق  گوسپل وہ کام

 کرتا ہے جو ماضی میں انٹیلی جنس آفیسرز کاایک گروپ کرتا تھا لیکن گوسپل بہت

 زیادہ موثر ہے 20افسران کا گروپ تین سو دنوں میں 100۔50 ٹارگٹ تیار کرسکتا

 ہے اسکے مقابلے میں گوسپل اور اس سے منسلک تمام سسٹمز 12۔10 دنوں میں

 دو سواہداف تیارکرتےہیں جس کی شرح 50 گنا زیادہ ہے۔ اسرائیلی فوج میں ان

 ٹارگٹ کو مانیٹر کرنے کےلیے خاص طور پر ٹارگٹ ڈویژن بنایاگیا ہے جو ٹارگٹ

 کے متعلق معلومات فضائی اور بحری فوج تک ایک ایپ کے زریعے پہنچاتا ہے

 جسے پلر آف فائر کہتے ہیں جسے کمانڈر ملٹری کی جانب سے فراہم کردہ سمارٹ

 فونز میں لے جاتے ہیں۔


گوسپل کے ٹارگٹ چننے کے متعلق یوں کہا جاسکتا ہے کہ جسے کس ویب سائیٹ

 میں داخل ہونے سے پہلے ایک کیپچا دیا جاتا ہے جس میں چند تصاویر دی جاتی

 ہیں اور ایک ٹارگٹ دیا جاتا ہے اور ٹارگٹ والی تصاویروں کو چنا جاتا ہے مثال کے

 طور پر تصاویروں میں سائیکل کو ٹارگٹ کیا جاتا ہے اب یہ ضروری نہیں کہ ہر

 تصویر میں سائیکل مکمل ہو کسی میں سائیکل کا بیک حصہ ہوگا اور کسی تصویر

 میں سائیکل کا کوئی اور حصہ ہو گایعنی آپکو صرف سائیکل چننی ہے چاہے وہ

 کہی بھی موجود ہو اور کیسی بھی ہو بس اسکا سائیکل ہونا ضروری ہے ۔ انٹیلی

 جنس آفسیرز جن کے پاس ایک بڑے پیمانے پر معلومات ہوتی ہیں وہ یہ ڈیٹا گوسپل

 کو فراہم کرتے ہیں گوسپل اس ڈیٹا کو کمپائل کرتا ہے اور ٹارگٹ کی لسٹ بناکر

 آفیسرز کو مہیا کردیتا ہے اسکے بعد انٹیلی جنس آفیسرز وہ ٹارگٹ لسٹ حملہ کرنے

 والے فوجی گروہوں کو بھیج دیتے ہیں اور یوں کچھ ہی ساعتوں میں کئی زندگیوں

 کے چراغ گھل کر دیے جاتے ہیں۔ یہ آفیسر گوسپل کے فراہم کردہ ٹارگٹ لسٹ کا

 جائزہ بھی لینا گوارہ نہیں کرتے یہ ایسے ہی ہے جسے کسی وڈیو گیم میں آپکو

 ایک بیان کردہ تعداد میں  قتل کرنے کا ٹارگٹ دیا جائے جسے آپکو ایک دن میں

 پورا کرنا ہو ۔اتنی بڑی تعداد میں شہادتوں کی یہی وجہ ہے کہ یہ 24ہزار جانیں ان

 ظالموں کے لیے ایک ٹارگٹ سے بڑھ کر کچھ نہ تھی۔



    ماہرین کے نزدیک جنگ میں اےآئی کا استعمال



اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ گوسپل کے استعمال سے تیزی سے دشمن اور اسکے

 ہتھیاروں کا پتہ لگایا جاسکتا ہے جب کہ اس سےعام شہریوں کوکم نقصان ہوتا ہے

امریٹس  یونیورسٹی انگلینڈ کی پروفیسر لوسی سوچمن کہتی ہیں یہ حملے یوں کیے

 گئے جسے انکا مقصد زیادہ سے زیادہ غزہ کی پٹی کو تباہ کرنا تھا اگر اے آئی

 سسٹم واقعی ہی کام کرتا ہے جسے اسرائیلی ملٹری دعوی کرتی ہے تو آپ اس تباہی

 کی وضاحت کیسے دیں گے؟






ٹیکنالوجی سکیورٹی فرم ٹریل آف بٹس میں اے آئی کے اینشورنس کے انجینئر

 ڈائریکٹر ئیڈی خلاف  نے خبردار کیا ہے کہ ''اے آئی الگورتھم ان ایپلی کیشنز میں

 پائی جانے والی غلطیوں کی شرح میں بدنام ہیں جن کے لیے درستگی اور حفاظت

 '' کی ضرورت ہوتی ہے 


مسزٹل گروپ نے 2021 میں اسرائیل ۔حماس جنگ میں پہلی دفعہ اے آئی کے

 استعمال پر ڈاکومنٹری بنائی جس میں یہ بتایا گیا کہ کس طرح مسلح گروپوں اور

 تنصیبات کو ہدف بنایا گیا اس تنارعے میں تقریبا 200 ٹارگٹ سیٹ کیے گئے

اس رپورٹ میں مسزٹل نے بتایا کہ ٹارگٹ کرنا مسائل کے بغیر ممکن نہ تھا جبکہ

 اے آئی کے پاس  ٹارگٹ چننے کےلیے کافی مقدار  میں ڈیٹا تھا لیکن ان میں ان

 چیزوں کے ڈیٹاکی کمی تھی جن کے بارے میں انسانی تجزیہ کاروں نے فیصلہ کیا

 تھا کہ وہ نشانہ نہیں بنائے جائیں گے ۔اسرائیلی فوج نے وہ ڈیٹا اکھٹا نہیں کیا تھا

 جواس کے تجزیہ نگاروں نے ضائع کردیااور اسکے نتیجے میں نظام کی تربیت

 متعصبانہ تھی۔


مسزٹل نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی خودکار نظام نہیں ہے اگر یہ سوچتاہے

 کہ اسے کوئی ایسی چیز ملی ہے جوممکنہ ہدف ہو سکتی ہے تو اس چیز کو جھنڈا

 لگا دیا جاتا ہے اور پھر ایک انٹیلی جنس تجزیہ کار جائزہ لیتا ہے


ہیڈی خلاف نے یہ نقطہ اٹھایا ہے کہ اے آئی کے استعمال نے اس تنازعے میں شامل

 افرد سے جواب دہی کو مزید مشکل بنادیا ہے اگر ہدف بنانے کا نطام ناکام ہوجاتا ہے

 تو کون زمہ دار ہے تجزیہ کار جس نے اے آئی کی تیار کردہ ٹارگٹ لسٹ قبول کی؟

وہ پروگرامرز جنہوں نے یہ پروگرام بنایا؟یا وہ انٹیلی جنس افسر جنہوں ڈیٹا اکھٹا

 کرکے اے آئی کو فراہم کیا؟



گوسپل اے ائی کی کمرشل



یہ کہا جارہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں انتہائی مہلک اور ممنوعہ میزائل کو

 بطور ٹیسٹ استعمال کیا ہے فاسفورس بم جس کا استعمال ممنوع ہے ، غزہ میں

 برسائے گئے ہیں یہ ایسے ہی ہےجیسےامریکہ نے دوسری جنگ عظیم 1945 میں

 جاپان کےدوشہر ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹم بم گرا کریہ  تجزیہ کیا تھا کہ ایٹم بم

 کا استعمال کتنا مہلک ہو سکتا ہے خیر غزہ میں گوسپل اے آئی کا استعمال کرکے

 خریداروں کو ڈیمو پیش کیا گیاہے کہ یہ نظام کیسے کام کرتا ہے اسرائیلی جاسوسی

 ڈیوائس پہلے ہی خاصی شہرت رکھتے ہیں


انگلینڈ کی یونیورسٹی آف اگزٹر کے ڈیفنس اور سکیورٹی سٹڈی کے پروفیسر

 اینتھونی کنگ کے مطابق کئی دہائیوں سے دنیا کی فوجیں اےآئی پر تجربات کررہی

 ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کشش واضح ہے بہت جدید فوجیں حجم میں سکڑ گئی ہیں اور

 انہیں فاصلے بر قرار رکھنے کے لیے ٹیکنالوجی کی ضروت ہے  اور اے آئی زیادہ

 سے زیادہ انٹیلی جنس ڈیٹا فراہم کرنے سےدشمن تلاش کرنے میں مدد دیتا ہے۔


ایشلے کہتی ہیں دنیا کی دیگر قومیں بھی اس پر کام کر رہی ہیں روس اس پر کام

 کررہا ہے چین اس پر کام کرہا ہے ۔


امریکہ بھی اس دوڑ میں کسی سے پیچھے نہیں امریکہ کا بھی اے آئی سسٹم

 ہےجسکا نام 'پراجیکٹ میون ہے

یعنی کہ کہاجاسکتا ہے اب حکومتیں انسانی خدمت کے بجائے انسانی خاتمے کے

 متعلق زیادہ سنجیدہ ہیں  گوسپل کے علاوہ اسرائیل نے مغربی کنارے کو ایک

 خوفناک جیل بنا رکھا ہے جہاں پیدا ہونے والا بچہ ایک قیدی کی حیثیت سے پیدا

 ہوتا ہے اسرائیل نے مقبوضہ علاقےمیں جگہ جگہ چیک پوسٹیں بنا رکھی ہیں جہاں

 کمپیوٹررازڈ فیس ڈیٹکٹر نصب ہیں فلسطینی اپنے ہی علاقوں میں اپنی شناخت

 کروائے بغیر داخل نہیں ہو سکتے وہ چیک پوسٹیں ہر وقت جنگی میدان کی صورت

 پیش کرتی ہیں۔ ہر گلی کے کنارے پر پانچ  کیمرے نصب ہیں جنکے لیے مغربی

 کنارے میں ڈیٹا ہاوس بھی بنایا گیا ہے ۔انسانوں کے ساتھ جانوروں سے بھی بتر

 سلوک کیاجارہا ہے۔






چھت پر دستک

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ وہ عام شہریوں کو نشانہ نہیں بناتے اگر انہیں کسی کو

 ٹارگٹ کرنا ہوتا ہے تو اس وقت کرتے ہیں جب بلڈنگ کے رہائشی کسی ریلی یا اور

 مقصد سے باہر گئے ہوں یا پھر عمارت کر چھت پر حملہ کیا جاتا ہے تاکہ رہائشی

 یہ جان جائیں کہ اب یہ جگہ محفوظ نہیں رہی  جسے یہ اپنی اصطلاح میں چھت پرد

 ستک  دینا کہتے ہیں۔ لیکن حالات اورواقعات نے  اسرائیل کے اس دعوی کی مکمل

 تردید کردی ہے  ایک انٹرویو میں ایک فلسطینی نے بتایا کہ "اسرائیلی ڈرون

 نےمارکیٹ میں ہجوم پر حملہ کیا جس میں موقع پر موجود فلسطینی شہید ہوگئے

 میرا کمسن بیٹا بھی وہاں تھا میں نے اسے ڈھوننے کی کوشش کی اور جب وہ

 مجھے ملا تو میں اسے پہچان نہ سکا میرے بیٹے نے جو پاجامہ پہن رکھا تھا میں

 نے اسے اس سےپہچانا کہ یہ لاش میرے بیٹے کی ہے لاش کی حالت اس قدر خراب

 تھی کہ مجھ سے دیکھا نہ گیا اور میں نے جلدی سے اپنے بیٹے کے حصوں کو

 سمیٹناشروع کردیا تاکہ میں اسے جلدازجلد دفنا دوں"۔





اسرائیلی حکام نے اسے کے جواب میں کہا انہوں نے مارکیٹ کے ساتھ موجود

 مسجد پر حملہ کیا تھا کیونکہ انہیں وہاں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع ملی

 تھی ۔لیکن سیٹلائٹ فوٹیج سے اسرائیل کا یہ دعوی بھی جھوٹا نکلا کیونکہ مارکیٹ

 کے پاس کوئی مسجد تھی ہی نہیں۔


سیف زون ایریا میپ


اسرائیلی حکام کا کہنا ہے وہ حملے سے پہلے مکینوں کو علاقہ خالی کرنے کی

 وارنگ دیتے ہیں جیسے ہیلی کاپٹر سےفضا میں دستی اشتہار پھینکنا یا فون اور

 میسج وغیرہ کرنا ۔تاکہ مقامی لوگ محفوظ مقام پر چلے جائیں ۔

اس مقصد کے لیے اسرائیل نے ایک موبائل اپیلکیشن  بھی جاری کی جس میں غزہ

 میں ٹارگٹڈ ایریاکی نشاندہی کی گئی ۔

یعنی فلسطینی اس میپ سے یہ دیکھ لیں کہ کس حصے میں زیادہ ٹارگٹ ہیں اور وہ

 علاقہ چھوڑ کر محفوظ جگہ چلے جائیں لیکن مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ میپ میں

 ہر جگہ ٹارگٹ تو ہیں لیکن محفوظ جگہ کوئی نہیں۔





لیکن کئی حملے ایسے کیے گئے جنکی پیشگی کوئی اطلاع نہ تھی اور وہ حملے

 اس وقت کیے جاتے جب رہائشی سو رہے ہوتے۔اوران حملوں میں مہاجر کیمپوں پر

 بمباری بھی شامل ہے ۔

    غزہ میں گوسپل کے استعمال کے ساتھ اسرائیلی سنائپر مسلسل فلسطینیوں کا قتل

 عام کر رہے ہیں اور یہی حالات مغربی کنارے کے ہیں جہاں گرفتاریوں میں بھی

 شدت آچکی ہے اور شرید قسم کی جھڑپوں میں بھی اضافہ ہو چکا ہے۔ فلسطین نسل

 کشی کی آگ میں جل رہا ہے اور عالم اسلام محو تماشا ہے لیکن یہ بات ہمیشہ یاد

 رکھنی ہو گئی کہ آگ صرف فلسطین کو ہی نہیں بلکہ تمام دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے

 لے گئی ۔یہ جنگ صرف فلسطینیوں کےبقاء کی نہیں بلکہ امن عالم کی بقاء کی جنگ

 ہے اور چاہتے یا نہ چاہتے ہوئے بھی تمام ممالک کو اس میں شامل ہوناہوگا۔



Tags


  • Hamas,
  • al qassam brigades,
  • Al Qassam,
  • Al Jazeera,
  • Hamas attack,
  • Hamas member,
  • Israel-Hamas war,
  • Al Jazeera English,
  • Hamas Rockets,
  • Hamas militants,
  • Qassem Soleimani,
  • Hamas terrorists,
  • Al Qassam Brigade,
  • Hamas weapons,
  • hamas air defense system,
  • Defense attacks on Israel,
  • Al Qassim brigade,
  • Qassem Suleiman,
  • Al Qassam Sniper,
  • Al Qassim brigade attack,
  • Al Jazeera Live Qassam,
  • brigade al Qassam,
  • pasukan khusus al qassam,
  • hamas news,
  • Qassamal Qassem brigade attack on IDF

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.