Click And Get Money

Moral Stories Red Button Funny kids Stories

خفیہ بٹن



Moral Stories Red Button Funny kids Stories



اگر تم لوگوں کو کسی چیز کی ضرورت ہو تو وہ سرخ بٹن دبا دینا


ذکی، زید اور احمر اسکول کی چھٹی کے بعد حسبِ معمول اکٹھے گھر واپس آ رہے تھے کہ اچانک ایک سفید رنگ کی کار اُن کے پاس آ کر رُکی۔کار میں بیٹھے ادھیڑ عمر شخص نے ہاتھ کے اشارے سے انھیں اپنے قریب بلایا اور کسی جگہ کا ایڈریس معلوم کرنا چاہا۔وہ تینوں جیسے ہی کار کے پاس پہنچے تو کار کے پچھلے دروازے سے کسی نے ان پر کسی محلول کا اسپرے کر دیا۔


اس کے بعد انھیں کسی چیز کا ہوش نہ رہا۔

جب انھیں ہوش آیا تو انھوں نے اپنے آپ کو ایک چھوٹے سے کمرے میں پایا۔ابھی وہ اس کمرے کا جائزہ لے رہے تھے کہ اچانک کمرے کا آٹومیٹک دروازہ کھلا اور وہی کار والا ادھیڑ عمر شخص کمرے میں داخل ہوا۔اس نے انھیں مسکرا کر دیکھا اور بولا:”بچو!آج تمہیں جی بھر کر کھانا اور تازہ پھل کھانے ہیں۔

پھر کل تمہیں نیلے کیمیکل کے انجیکشن لگائے جائیں گے، جس سے تمہاری ساری یاداشت ختم ہو جائے گی۔

اس کے بعد ہم تمہارے دماغوں کو جیسے چاہیں کنٹرول کریں گے، تاکہ تمہارے ذریعے اپنے خفیہ مقاصد حاصل کر سکیں“ یہ کہہ کر وہ کمرے سے باہر چلا گیا۔

تھوڑی دیر بعد موٹی مونچھوں والا ایک آدمی کھانا اور تازہ پھل لے کر کمرے میں آیا اور بولا: اگر تم لوگوں کو کسی چیز کی ضرورت ہو تو وہ سرخ بٹن دبا دینا۔“اس نے دروازے کے ایک طرف لگے خفیہ بٹن کی نشاندہی کی، پھر بولا:”پروفیسر صاحب کا حکم ہے کہ تم لوگوں کا بھرپور خیال رکھا جائے۔



مزید معلومات کےلیے وزٹ کریں


 

اس آدمی کے جانے کے بعد ان تینوں نے پہلے تو کھانا اور پھل کھائے اور پھر آپس میں سر جوڑ کر بیٹھ گئے۔آخر ایک ترکیب سوچ لی۔ذکی نے سرخ بٹن دبا دیا۔دروازہ کھلنے سے پہلے زید اور احمر ایک دوسرے سے لڑنے لگے۔دروازے سے داخل ہونے والے موٹی مونچھوں والے آدمی نے ان دونوں کو ایک دوسرے سے الگ کیا، مگر اسی دوران ذکی دروازے سے باہر نکل گیا۔

اس کے باہر نکلتے ہی آٹومیٹک دروازہ خود بخود بند ہو گیا۔

ذکی بڑے سے بنگلے میں احتیاط سے چلنے لگا۔اسے بنگلے کے آخر میں ایک خوبصورت سی لیبارٹری نظر آئی۔وہاں ادھیڑ عمر پروفیسر مختلف تجربات کرتے نظر آیا۔لیبارٹری میں اسے بہت ساری اسپرے کی بوتلیں نظر آئیں۔وہ تیزی سے لیبارٹری میں داخل ہوا، جیسے ہی وہ لیبارٹری کے اندر آیا، سائرن کی آواز گونجنے لگی، مگر ذکی نے جلدی سے اسپرے کی بوتل اُٹھا کر پروفیسر پر اسپرے کر دیا۔

اسپرے ہوتے ہی وہ بے ہوش ہو گیا۔سائرن کی آواز سن کر لیبارٹری میں چار گارڈز داخل ہوئے ،جن پر ذکی نے فوری طور پر وہی اسپرے کیا، جس سے وہ بھی بے ہوش ہو گئے۔ذکی نے مزید وقت ضائع کیے بغیر پروفیسر کی جیب سے موبائل نکالا اور پولیس کو فون کر دیا۔کچھ ہی دیر میں پولیس بنگلے کے اندر داخل ہو گئی اور ان سب کو گرفتار کر لیا۔



Copyright Disclaimer: - Under section 107 of the copyright Act 1976, allowance is made for FAIR USE for purposes such as criticism, comment, news reporting, teaching, scholarship, and research. Fair use is a use permitted by copyright statutes that might otherwise be infringing. Non-profit, educational, or personal use tips the balance in favor of FAIR USE.

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.